
چھوٹا آئیڈیا، بڑا کمال: لڑکیوں کے دوپٹے سے بننے والا برانڈ
فیصل آباد کے ایک چھوٹے سے علاقے میں رہنے والی ایک باہمت لڑکی، شائستہ یٰسین، اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد گھر بیٹھ گئی تھی۔ ملازمت نہ ملی، اور حالات نے مجبور کیا کہ وہ صرف گھریلو کاموں تک محدود رہے۔ مگر اُس کا دل کہتا تھا کہ وہ کچھ تخلیقی کرے، کچھ اپنا۔
ایک دن اس نے اپنی پرانی قمیص سے دوپٹہ الگ کیا اور سادگی سے اُس پر تھوڑی سی کڑھائی کر کے اُسے فیشن ایبل اسکارف میں بدل دیا۔ اُس کی بہن نے جب پہنا، تو دوستوں نے پوچھا: “یہ کہاں سے لیا؟”
شائستہ نے ہنستے ہوئے کہا: “گھر کا بنا ہے!” اور بس وہ لمحہ ایک نئی سوچ کی شروعات بن گیا۔
اس نے گھر میں موجود پرانے دوپٹے، قمیصوں کے ٹکڑے، اور کچرے میں پڑی لیس سے نئے دوپٹے بنانے شروع کیے۔ کچھ ہفتوں میں اُس کے پاس 10 سے زائد دیزائن ہو گئے۔ اُس نے Facebook پر ایک پیج بنایا “Shiza Dupatta Studio” اور تصویریں اپلوڈ کیں۔ پہلے ہفتے میں 4 آرڈر آ گئے۔
اُس نے WhatsApp بزنس بنایا، simple online catalog banaya، اور ہر دوپٹے کو ایک منفرد نام دیا — جیسے “خواب”، “چاندنی”، “روشنائی”۔ اس personal touch نے خریداروں کا دل جیت لیا۔
آج شائستہ کا یہ چھوٹا سا کاروبار لاہور، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ تک پہنچ چکا ہے۔ وہ نہ صرف اپنے گھر کی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے، بلکہ 2 اور لڑکیوں کو گھر میں روزگار بھی دے رہی ہے۔
شائستہ کہتی ہے:
“بڑا کاروبار صرف پیسے سے نہیں، نیت سے بنتا ہے۔ دوپٹے کا آئیڈیا چھوٹا تھا، خواب بہت بڑا تھا!”
حوالہ:
یہ کہانی شائستہ یٰسین کی حقیقی جدوجہد پر مبنی ہے، جن کا فیچر سب سے پہلے 2023 میں Facebook گروپ “Women of Pakistan Business” میں شیئر ہوا، اور اُن کا انٹرویو بعد میں “Voice of Women PK” یوٹیوب چینل پر نشر کیا گیا۔