سلاخوں سے اسٹائل تک: لاہور کے ہنر مند لڑکے کی ہنر بھری فتح

سلاخوں سے اسٹائل تک: لاہور کے ہنر مند لڑکے کی ہنر بھری فتح


لاہور کے نواحی علاقے والٹن روڈ پر ایک چھوٹا سا لوہے کا ورکشاپ ہوا کرتا تھا، جہاں ایک کم عمر کاریگر علی حسن دن بھر دھات کو موڑتا، ویلڈنگ کرتا، اور محنت کے پسینے میں بھیگتا تھا۔ اُس کی عمر صرف اٹھارہ سال تھی، مگر ہاتھوں میں ہنر اور دل میں خواب بہت بڑے تھے۔ وہ صبح سات بجے سے رات آٹھ بجے تک کام کرتا، مگر اکثر سوچتا تھا، “کیا ساری زندگی صرف دوسروں کے لیے کام کرنا ہے؟”

ایک دن علی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو دیکھی جس میں کسی نے لوہے کے اسٹائلش دروازے اور ڈیزائنر سیڑھیاں بنا کر آن لائن بیچیں۔ اُسے پہلی بار محسوس ہوا کہ جو وہ کر رہا ہے وہ صرف مزدوری نہیں بلکہ آرٹ ہے۔

اگلے دن اس نے ایک پرانا فون خریدا اور اپنے بنائے ہوئے دروازوں، گرلز اور اسٹیل کے ڈیزائن کی تصویریں لینا شروع کیں۔ اُس نے Facebook اور Instagram پر ایک پیج بنایا: “Hassan Steel Arts”۔ وہ روز ایک نئی تصویر اپلوڈ کرتا، ساتھ میں قیمت اور مکمل سائز کی تفصیل بھی لکھتا۔

شروع میں صرف دوستوں نے لائک کیا، مگر ایک مہینے کے اندر لاہور کے ایک آرکیٹیکٹ نے اُس سے رابطہ کیا اور ایک گھر کے گیٹ کا آرڈر دیا۔ پھر کیا تھا، اُس کی قسمت بدلنے لگی۔ ہر نیا آرڈر اُس کی ہمت بڑھاتا گیا، اور تین مہینے میں اُسے اتنے آرڈر ملنے لگے کہ وہ پرانے استاد کے پاس کام چھوڑ کر خود کا ورکشاپ کرائے پر لینے لگا۔

آج اُس کے پاس پانچ کاریگر ہیں، دو ویلڈنگ مشینیں اور اپنا آفس بھی ہے۔ علی اب صرف گیٹ نہیں، بلکہ آئرن بیڈز، ٹیبلز، اور ڈیکوریشن پیسز بھی بناتا ہے — اور سب کچھ custom order پر۔

علی کہتا ہے، “ہنر اللہ کی طرف سے عطا ہے، اور اگر اسے عزت دی جائے، تو یہ ہنر ہی تقدیر بدل دیتا ہے۔”


حوالہ: یہ کہانی علی حسن کی حقیقت پر مبنی ہے، جن کا انٹرویو یوٹیوب چینل “Karigar Stories PK” پر 2023 میں شائع ہوا، اور اُن کا آن لائن پیج “Hassan Steel Arts” اب بھی فیس بک پر فعال ہے۔ ان کے بارے میں مختصر فیچر “Roznama Express” نے بھی شائع کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں