
خالی جیب، بڑا دل: تھوڑی سی رقم کے ساتھ شروع ہونے والا ایک کامیاب کاروبار
حیدرآباد کے ایک محنت کش نوجوان، جنید علی، کے پاس نہ سرمایہ تھا، نہ دکان، نہ کوئی خاص تعلیم۔ صرف ایک چیز تھی — خواہش اور خود پر بھروسا۔ وہ دن بھر مزدوری کرتا اور شام کو سوچتا، “کیا زندگی ہمیشہ ایسے ہی گزرے گی؟”
ایک دن اسے ایک خیال آیا۔ وہ روز دیکھتا تھا کہ شہر میں فوٹو کاپی اور پرنٹنگ کی دکانیں زیادہ پیسے لیتی ہیں، خاص طور پر طلبہ سے۔ اُس نے سوچا کیوں نہ وہی سروس سستی قیمت پر دی جائے — مگر کیسے؟ نہ مشین تھی، نہ دکان، اور نہ پیسے۔
اس نے اپنے محلے کے ایک انکل سے درخواست کی کہ اگر وہ اپنی دکان کے ایک کونے میں جگہ دے دیں، تو وہ اپنا کام شروع کرنا چاہتا ہے۔ انکل نے ہمدردی میں ہاں کر دی۔ جنید نے بازار سے ایک پرانا اسکینر-پرنٹر 3500 روپے میں قسطوں پر خریدا، اور روز وہاں بیٹھنے لگا۔
اس نے Facebook پر ایک پوسٹ لکھی: “طلبہ کے لیے فوٹو کاپی، CV پرنٹنگ، اور اسکیننگ صرف آدھی قیمت پر!”
پہلے دن 3 گاہک آئے، دوسرے دن 6۔ ایک ہفتے میں دکان میں رش ہونے لگا۔ جنید نے صفائی، عزت اور وعدہ پورا کرنا اپنا اصول بنا لیا۔
آج جنید کی اپنی مکمل دکان ہے، اس کے پاس تین کمپیوٹر ہیں، ایک جدید فوٹو کاپی مشین ہے، اور وہ اسکولز کے ساتھ ریگولر کام بھی کرتا ہے۔ اُس کی آمدنی 40 ہزار سے زائد ماہانہ ہے، اور وہ خود کو اُن مزدور دنوں کا اثاثہ سمجھتا ہے۔
جنید کہتا ہے، “پیسہ نہ ہونا ناکامی نہیں، خواب نہ ہونا ناکامی ہے۔”
حوالہ: یہ کہانی جنید علی کی اصل زندگی پر مبنی ہے، جن کی جدوجہد اور کامیابی کا ذکر 2023 میں “Jang Akhbar” کی فیچر اسٹوری میں ہوا، اور اُن پر ایک انٹرویو YouTube چینل “Uraan Stories” پر بھی شائع ہو چکا ہے۔
I’m really impressed with your writing talents as well as with the structure on your weblog. Is that this a paid theme or did you customize it yourself? Anyway keep up the excellent quality writing, it’s rare to look a nice blog like this one nowadays. Lemlist!
Thanks for your nice words, yes it is paid theme for Urdu language (Pakistan)